ابوسعدالخیرانماری،ایک روایت میں ابوسعیدآیاہے،ان کا نام عامر بن سعدشامی یا عمروبن سعدتھا، یہ ابوعمرکاقول ہے،ان سے عبادہ بن نسی،قیس بن حجرالکندی اور
فراس الشعبانی نے روایت کی۔
یحییٰ بن محمود نے اذناً باسنادہ ابن ابوعاصم سے،انہوں نے محمد بن سہل بن عسکر سے،انہوں نے ربیع بن نافع سے،انہوں نے معاویہ بن سلام سے،انہوں نے اپنےبھائی
زیدبن سلام سے،انہوں نے ابوسلام سے،انہوں نے عبداللہ بن عامرسے روایت کی کہ قیس بن حجرالکندی نے ولید بن عبدالملک سے ذکرکیا،کہ حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم
نے ابوسعدالخیر سے ذکرکیا،کہ اللہ تعالیٰ نے میرے ساتھ وعدہ کیا ہے کہ میری امت سے سترہزار کوحساب بغیرجنت میں داخل فرمادے گا،اور پھر ہرہزار انسان
سترہزارکی شفاعت کریں گے،پھرمیرے لئے اس تعدادکوتین گنابڑھادیاگیا،قیس کہتے ہیں،میں نے ابوسعدکوکھینچ کر سینے سے لگالیا،اورپوچھا،کیا تونے حضورِاکرم سے یہ
باتیں سنی ہیں،ابوسعدنے کہا،میں نے اپنے کانوں اور دل کی گہرائی سے سُنا ہے اوراس لحاظ سے یہ بہت بڑی تعدادہے،حضورِاکرم نے فرمایا،اس تعداد میں میری امت کے
مہاجرین کے علاوہ اعراب کی ایک بڑی تعداد شامل ہوجائے گی،نیزان سے "الوضوء مِمّا مست النار"،امام بخاری نے ان کا نام سعدالخیر لکھاہے،ابوزرعہ کے مطابق ان کا
نام ابوسعد ہے،تینوں نے ان کا ذکرکیاہے۔