ابوسعید،سعدبن مالک بن سنان بن ثعلبہ بن عبید بن ابجر(وہ حذرہ بن عوف بن حارث بن خزرجی انصاری حذری ہیں)اورخدرہ اور خدارہ دونوں بھائی اورانصارکے دوضمنی
قبیلے تھے،چنانچہ ابوسعید خدری تھے،اورابومسعود قبیلۂ خدارہ سے تھے،ابوسعید قتادہ بن نعمان کے اخیانی بھائی اور حضورِاکرم کی احادیث کے حافظ اورعالم فاضل
اورعاقل تھے۔
ابوسعید سے مروی ہے کہ جب وہ تیرہ برس کے تھے،تو غزوۂ خندق کے موقعہ پر آپ نے سامنے پیش کئے گئے والد ان کا ہاتھ پکڑے ہوئے تھے،اورحضورِاکرم سے کہہ رہے
تھے،یارسول اللہ،اس کی ہڈیاں مضبوط ہیں،مگر آپ نے مجھے مسترد فرمادیا،واقدی لکھتے ہیں،کہ جب ابوسعید پندرہ برس کے تھے تو غزوۂ بنومصطلق میں حضورِ اکرم کے
ساتھ تھے،ان کی وفات ۷۴ہجری میں ہوئی۔
ابنِ اثیر لکھتے ہیں،کہ سعد بن مالک کے ترجمے میں ہم ان کا ذکرزیادہ تفصیل سے کرآئے ہیں،ابونعیم، ابوعمراورابوموسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔