ابوسلیط انصاری مدنی،نام اسیرہ بن عمروبن قیس بن مالک بن عدی بن عامر بن غنم بن عدی بن نجار انصاری خررجی نجاری تھا،ان کی والدہ آمنہ دخترعجرہ،کعب بن عجرہ
کی بہن تھی،بقول کلبی ان کانام سبرہ تھا،غزوۂ بدراوربعد کے غزوات میں موجودرہے،ابونعیم کے مطابق ان کا نام اسیرہ بن عمروتھا، اورایک روایت میں ابنِ مالک بن
عدی بن عامربن غنم بن عدی ہے۔
یحییٰ بن محمود نے اذناً باسنادہ تاابوبکر بن ابوعاصم،ابوبکر بن ابوشیبہ سے،انہوں نے عبداللہ بن نمیر سے ،انہوں نے محمدبن اسحاق سے ،انہوں نے عبداللہ بن
عمروبن ضمرہ فزاری سے،انہوں نے عبداللہ بن ابوسلیط سے،انہوں نے اپنےوالد سے جو بدری تھے،روایت کی کہ حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے گدھوں کے گوشت سے منع
کیا،کہ ہنڈیااس کے گوشت سے گندی ہوجاتی ہے،اس لئے ہمیں ان کے ظاہری کو کافی سمجھناچاہئیے۔
عمربن محمد بن طبرز وغیرہ نے ،ابوالقاسم ہبتہ اللہ بن محمد بن عبدالواحد سے،انہوں نے محمد بن بزار سے،انہوں نے محمدبن عبداللہ بن ابراہیم سے،انہوں نے محمدبن
یونس قرشی سے،انہوں نے عبدالعزیزبن یحییٰ (مولی عباس بن عبدالمطلب )سے،انہوں نے محمدبن سلیمان بن سلیط انصاری سے،انہوں نےاپنے والد سے،انہوں نے داداابوسلیط
سے جو بدری ہیں روایت کی،جب حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہجرت کو،حضرت ابوبکرعامربن ابوفہیرہ(مولی ابوبکر)اور ابن اریقط کے ساتھ (جورہ نمائی کررہے تھے)ہجرت
کو روانہ ہوئے،تو ام معبدخزاعیہ کے پاس سے جو آپ کو نہیں جانتی تھی،گزرے ،پوچھا،کیادودھ ہے،اس نے کہانہیں،ریوڑچرنے گیاہواہے،فرمایا،وہ بکری جو مکان کے کونے
میں کھڑی ہے؟ام معبدنے کہا،وہ بیماری کی وجہ سے ریوڑ کے ساتھ نہیں جاسکی،کیاہم اس کا دودھ دوہ سکتے ہیں،اس نے کہا،یہ توابھی گابھن ہی نہیں ہوئی،دودھ
کیادےگی،حضورِاکرم نے اس کی پیٹھ پر ہاتھ پھیرا،تووہ آرام سے کھڑی ہوگئی،آپ نے برتن طلب فرمایا،تولوگ جمع ہوگئے، دُودھ دوہاگیا،اوربرتن بھرگیا،حاضرین نے
خوب سیرہوکرپیا،آپ نے پھردودھ دوہا،اوراسے ام معبد کے پاس ہی چھوڑ کر رخصت ہوگئے،تینوں نے ذکرکیا ہے۔