ابوشموس البلوی،غزوۂ تبوک میں شامل تھے،ابوالفرج ثقفی نے باسنادہ ابن ابوعاصم سے،انہوں نے بکربن عبدالوہاب ابومحمد عثمانی سے،انہوں نے زیادبن نصرسے،انہوں
نے سلیم بن مطیرسے، انہوں نےاپنے والدسے،انہوں نے ابوالشموس بلوی سے روایت کی کہ ہم غزوۂ تبوک میں حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے،آپ نے دیکھا،کہ
ہم ثمودکے کنویں پراترے ہیں،آٹا گوندھاہے،اورکنوئیں سے پانی نکالاہے،حضوراکرم نے فرمایاکہ پانی کو گرادیں اور آٹے کو پھینک دیں،اوریہاں سے اٹھ بھاگیں،میں
اپنے لئے کچھ بچت کرناچاہتاتھا،چنانچہ میں نے عرض کیا، یا رسول اللہ،کیایہ آٹااونٹنی کو کھلادوں،آپ نے فرمایا،ہاں،کھلادے،ہم نے پانی گرادیا،آٹاپھینک
دیا،اوروہاں سےاُٹھ بھاگے،اورحضرت صالح علیہ السّلام کے کنوئیں پر جادم لیا،تینوں نے اس کا ذکر کیا ہے۔