ابوشریح ہانی بن یزید الحارثی،عبیداللہ بن احمد بغدادی نے باسنادہ یونس سے،انہوں نے قیس بن ربیع سے،انہوں نے مقدام بن شریح بن ہانی سے ،انہوں نے اپنے والد
سے روایت کی،کہ ہانی بنوحارث بن کعب کے وفدکے ساتھ حضورِاکرم کی خدمت میں حاضرہوئے،ان کی کنیت ابوالحکم تھی،حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں
بُلایا،اورفرمایا کہ حکم اللہ کا صفاتی نام ہے،اس لئے ابوالحکم تمہاری کنیت ہوسکتی،انہوں نے کہا یارسول اللہ !جب میرے قبیلے میں کوئی جھگڑا ہوجاتا ہےتو وہ
میرے پاس آجاتےہیں،دونوں فریق میرے فیصلے پرراضی ہوکرجاتے ہیں ،اسی لئے وہ مجھے ابوالحاکم کہتے ہیں، آپ نےدریافت فرمایا،تمہارے بڑے بیٹے کا کیا نام ہے،عرض
کیا شریح،فرمایا،آج سے تم ابوشریح ہو،اس کے بعد حضورِاکرم نے دونوں بیٹوں کے لئے دعائے خیرفرمائی،ان کے بیٹے شریح بن ہانی تھے،جوحضرت علی کرم اللہ وجہہ کے
طرف دارتھے،اورکوفے میں سکونت کرلی تھی،ابوعمرنے ان کا ذکرکیاہے۔