ابوثعلبہ ثقفی،وہ کردم کے عمزاد تھے اور حدیث کردم میں ان کا ذکر آیا ہے،جعفر بن عمرو بن امیہ نے ابراہیم بن عمر سے روایت کی،کہ انہوں نے کردم بن قیس سے
سُنا،کہ ایک دفعہ وہ اپنے عمزاد ابو ثعلبہ کے ساتھ تھا،اور دن سخت گرم تھا،میرے پاس جوتے تھے،اوروہ ننگے پاؤں تھا،اس نے مجھ سے جوتے مانگے،میں اس شرط پر
رضامند ہوا،کہ وہ اپنی لڑکی میرے نکاح میں دیدے،کافی پس وپیش کے بعد وہ اس پر رضامند ہوا،جب واپس گھر پہنچے ،تواس نے جوتے واپس کر دئیے،لیکن لڑکی کے نکاح سے
منکر ہوگیا،میں نے حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم سے صورتحال بیان کی،تو آپ نے اس شرط کو باطل فرمادیا،کہ اس میں میرے لئے کو ئی بھلائی نہیں
ہے،تینوں نے اس کا ذکر کیا ہے۔