ابوسُلمی حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے چرواہے تھے،اوران کا نام حریث کوفی یا شامی تھا،ان سے ابوسلام اسود اورابومعمر عبادبن عبدالصمد نے روایت کی۔
فتیان بن محمد بن سودان نے ابونصراحمدبن محمدبن عبدالقاہر طوسی سے،انہوں نے حسین بن نقور سے،انہوں نے ابوالقاسم عیسیٰ بن علی بن جراح سے،انہوں نے ابوالقاسم
البغوی سے،انہوں نے ابوکامل حجدری سے،انہوں نےعباد بن عبدالصمد سے،انہوں نے ابوسلمی سے روایت کی، حضورِاکرم نے فرمایا،جوشخص اللہ سے ایسی حالت میں ملے کہ
خداکی وحدانیت،میری رسالت کا قائل ہواورقیامت اور حساب کتاب پر ایمان رکھتاہو،وہ ضرور جنّت میں داخل ہوگا،میں نے کہا،کیا آپ نے حضورِاکرم سے یہ بات سنی
ہے،انہوں نے دونوں کانوں میں انگلیاں ڈال لیں اور کہا،کہ میں نے ان کانوں سے بارہایہ بات سنی ہے۔
فضل بن حسین نے عباد بن عبدالصمد سے روایت کی،کہ میں ایک موقعہ پر کوفے میں تھا،کہ ایک شخص سے ملاقات ہوئی جوحضورِاکرم کے صحابی تھے،اس پرایک آدمی نے جن کا
نام ابومسعرتھا، آوازدی اورپوچھا،کیا آپ حضورِاکرم کے صحابی رہے ہیں،انہوں نے کہا،ہاں،ابومسعر نے کہا،اچھا ہمیں کوئی حدیث سناؤ،اس نے کہا،حضورِاکرم نے
فرمایا،پانچ چیزیں میزان میں بڑا وزن رکھتی ہیں،
سُبحَانَ اللہ وَالحَمدُ لِلہ وَلَااِلٰہَ اِلَّا للہُ وَاللہُ اَکبَر وَلَاحَولَ وَلَاقُوَّۃَ اِلَّابِاللہ،
ابوسلمی سے ابوسلام نے یہی روایت بیان کی ہے اوراس میں ان سے اختلاف کیا گیاہے،ان سے ایک حدیث روایت کی گئی،جوانہوں نے حضورِاکرم کے ایک خادم سے سنی
تھی،اورابوسلام نے یہ حدیث ابوثوبان سے روایت کی ہے،تینوں نے انکاذکرکیاہے۔