ابوعبیدہ بن جراح،ان کا نام عامربن عبداللہ بن جراح تھا،ایک روایت میں عبداللہ بن عامر مذکور ہے،لیکن پہلی روایت اصح ہے،ان کا نسب عامربن عبداللہ بن جراح بن ہلال بن اہیب بن ضبہ بن حارث بن فہربن مالک بن نضرالقرشی الفہری ہے،عشرہ مبشرہ سے تھے،تمام غزوات میں حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ شریک رہے،اسی طرح حبشہ کی ہجرت ثانیہ میں شامل تھے۔
عبیداللہ بن احمد نے باسنادۃ تایونس بن بکیرابن اسحاق سے بہ سلسلۂ مہاجرین حبشہ ازبنوحارث بن فہر ابوعبیدہ بن جراح کا ذکرکیاہے،اورابن اسحاق سے بہ سلسلہ ٔشرکائے بدرابوعبیدہ کا نام لیا ہے۔
جب حضرت عمرشام میں آئے اور حضرت ابوعبیدہ کے اطوارزندگی کودیکھا،کیونکہ وہ حد درجہ عشرت سے گزربسرکرتے تھے،توکہنے لگے،اے ابوعبیدہ،ہم سب کودنیانے تیرے سوابدل دیا۔
ابوعبیدہ کی وفات عمواس کے طاعون کی وجہ سے ۱۸ہجری میں ہوئی تھی،اورمعاذ بن جبل نے ان کی نمازجنازہ پڑھائی تھی،سعیدبن عبدالرحمٰن بن حسان سے مروی ہے کہ اس وبا میں پچیس ہزارآدمی مرگئے تھے،ایک روایت میں ہے کہ یہ تعداد خالد بن ولید کے خاندان کی تھی، ابوعمرابونعیم اور ابوموسیٰ نے ان کا ذکرکیا ہے۔