ابوامیہ ضمری،یاجعدی یاقشیری،یہ ابن مندہ اور ابونعیم کا قول ہے،ابوعمر نے ضمری لکھا ہے۔
اوزاعی اور ایان العطاء نے یحییٰ بن ابی کثیر سے،انہوں نے ابوقلابہ سے،انہوں نے ابوامیہ سےروایت کی کہ میں ایک سفر کے سلسلے میں آپ کی خدمت میں حاضر ہوا،جب حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارادۂ نزول فرمایاتومیں واپس ہوا،آپ نے فرمایا،کیا تم کھانے کا انتظار نہیں کروگے، میں نے عرض کیا،یارسول اللہ !میں روزے سے ہوں،حضور نے فرمایا،کیا تمہیں علم نہیں کہ خدا نے مسافر کو روزہ نہ رکھنے کی اجازت دی ہے،اورنماز آدھی کردی ہے،ولید نے یہ حدیث اوزاعی سے،انہوں نے یحییٰ سے،انہوں نے ابوقلابہ سے،انہوں نے جعفر بن عمرو بن امیہ سے ،انہوں نے اپنے والد سے روایت کی اور خالد الخداء نے ابوقلابہ سے،انہوں نے انس بن مالک الکعبی سے روایت کی،ابوعمر کہتے ہیں،کہ اس حدیث میں انس بن مالک الکعبی ہی محفوظ ہیں،اور یہ حدیث کثیر الاضطراب ہے،تینوں نے ذکر کیا ہے۔