ابوامیمہ الجثمی،بعض لوگوں نے ان کا ذکر کیا ہے،اور روزے کے بارے میں ان سے ایک حدیث بھی بیان کی ہے،جسے لیث بن سعد نے معاویہ بن صالح سے،انہوں نے عصام بن
یحییٰ سے قشیری کی حدیث کی طرح مرفوعاً روایت کیا ہے،(کہ اللہ تعالیٰ نے مسافروں سے نمازکاایک حصہ معاف کردیا ہے)ان سے مروی حدیث بھی اس طرح کی ہے۔
بعض لوگوں نے ان کی کنیت ابوامیہ لکھی ہے،اور جس حدیث میں اسناد گڑبڑہواسے صحیح نہیں کہہ سکتے،اور ابوامیمہ غیرمعروف آدمی ہیں،بعض لوگوں نے ان کی کنیت ابو
تمیمہ لکھی ہے اور اسناد کے پیشِ نظر ان میں سے منسوب کوئی بات بھی درست نہیں ہے،ابوعمر،ابونعیم اور ابوموسیٰ نے ان کا ذکرکیا ہے،لیکن ابونعیم اور ابوموسیٰ
نے انہیں ابوامیمہ جعد تحریر کیا ہے،اور ان سے بہ قولِ ابوموسیٰ کتابتہً حسن بن احمد سے،انہوں نے احمد بن عبداللہ سے،انہوں نے سلیمان بن احمد سے، انہوں نے
بکر بن سہل سے،انہوں عبداللہ بن صالح سے،انہوں نے معاویہ بن صالح سے روایت کی،کہ حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم رمضان میں ایک سفر کے دَوران کھاناکھارہے
تھےاور وہ پاس بیٹھے ہوئے تھے،آپ نے انہیں کھانے کی دعوت دی،انہوں نے عرض کیا،یارسول اللہ میں روزے سے ہوں،حضور اکرم نے فرمایا،خدانے رمضان میں نماز اور
روزے میں تخفیف فرمادی ہے۔
اس راوی کے نام کے بارے میں اختلاف ہے،بعض انہیں ابوامیہ کہتے ہیں،بعض نے انس بن مالک الکعبی وغیرہ،بعض نے ان کا نام ابوامیمہ برادرِ بنوجعدہ لکھا ہے،واللہ
اعلم۔