ابوعمرہ انصاری،حضورِاکرم کے حین حیات ہی میں فوت ہوگئے تھے،قتیبہ بن سعدنے دراوردی سے، انہوں نے ابوطوالہ بن عبدالرحمٰن بن معمرسے،انہوں نے ایوب بن بشیرسے
روایت کی کہ ہم میں ایک شخص جس کانام ابوعمرہ تھا،بیمارہوگیا،حضورِاکرم تشریف لائے،توآپ نے اس کا نام لے کرآوازدی،خواتین نے اسے بتایا،کہ رسولِ کریم تشریف
لائے ہیں،حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،رہنے دو،اگر اس میں ہمت ہوتی تو میری آوازکاجواب ضروردیتا،خواتین نے زورزور سے چیخنا اورروناشروع
کردیا،مردوں نے انہیں منع کیا،حضور نے فرمایا،انہیں اپنے حال پر چھوڑدو، جب مجبورہوجائیں،توزورسے نہ روئیں،ابوعمراورابوموسیٰ نے ان کا ذکر کیاہےابواحمدنے
کنیتوں کے ذیل میں ان کا ذکرکیاہے،مگرانہیں اس ابوعمرہ سے جو عبدالرحمٰن بن ابوعمرہ کے والدتھے،مختلف آدمی قراردیاہے،اوریہ حدیث بھی بیان کی ہے،مگراس میں
ان کی موت کاذکرنہیں ہے،لیکن اگران کی موت اس موقعہ پر واقع ہوئی ہے،توپھریہ عبدالرحمٰن کے والد نہیں ہوسکتے۔