ابوعمروانصاری،غزوۂ بدر میں شریک تھے،ابوموسیٰ نے اجازۃً ابوغالب کوشیدی سے،انہوں نے ابن ریدہ سے(ح) ابوموسیٰ کہتے ہیں،ہم نے حسن بن احمدسے،انہوں نے
ابونعیم سے،ان دونوں نے سلیمان بن احمد سے،انہوں نے محمد بن عثمان بن ابوشیبہ سے،انہوں نے عبادبن زیادسے،انہوں نے عبدالرحمٰن بن محمد بن عبیداللہ عرزمی
سے،انہون نے محمد بن جعفر سے،انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے محمد بن طلحہ بن یزید بن رکانہ سے،انہوں نے محمد بن حنیفہ سے روایت کی،کہ انہوں نے
ابوعمروانصاری کوجوبیعت عقبہ کے علاوہ بدراور احد میں شریک رہے تھے،دیکھا،وہ پیاس کی وجہ سے مضطرب تھے،اورغلام سے کہہ رہے تھے،مجھے تھام کواُٹھاؤ،اس نے
انہیں اٹھایااور کمان کو ذرا ساکھینچ کر آہستہ سے تین تیر پھینکے،پھر کہنے لگے،مَیں نے حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سُنا، جس نے اللہ کی راہ میں
ایک تیربھی چلایا،نشانے تک پہنچایاراستے ہی میں رہ گیا،قیامت کے دن وہ نورکاکام دیگا،اسی شام کووہ قبل غروب آفتاب شہید ہوگئے،ابونعیم اور ابوموسیٰ نے ان کا
ذکرکیاہے۔
ابن اثیر کہتے ہیں،میراخیال ہے کہ یہ صحابی ابوعمرۃ الانصاری تھے،جن کا ذکربعد میں بیان ہوگا۔