ابوعمرو بن حفص بن مغیرہ بروایت زبیر،ایک روایت میں ابوحفص بن مغیرہ اور ایک روایت میں ابوعمرو بن حفص بن عمروبن مغیرہ قرشی مخزومی مذکورہے،ان کے نام بھی
اختلاف ہے،احمداور عبدالحمید کے علاوہ ای روایت میں ہے کہ ان کی کنیت ہی ان کا نام تھی،ان کی والدہ درہ دخترخزاعی بن حویرث ثقفی تھی۔جب آپ نے حضرت علی رضی
اللہ عنہ کویمن روانہ فرمایا،توابوعمرہ کو بھی ساتھ بھیج دیا،وہاں پہنچ کر انہوں نے اپنی بیوی فاطمہ دختر قیس الفہریہ کو طلاق دے دی،اور بیوی کو مطلع
کردیا،اورپھرفوت ہوگئے،اورایک روایت میں ہے کہ زندہ رہےفتیان بن احمد بن میمنہ نے باسنادہ قعتبی سے،انہوں نے مالک سے،انہوں نے عبداللہ بن یزید مولیٰ اسود بن
سفیان سے،انہوں نے ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن سے،انہوں نے فاطمہ دختر قیس سے روایت کی کہ ابوعمرونے مجھے طلاق دے دی ہے،اورخود رُوپوش ہوگیاہے،لیکن اپنے وکیل کو
جَودے کر میرے پاس بھیجاہے،جس پر فاطمہ ناراض ہوئی،کہ اب اس کامیرے ساتھ کیارشتہ رہ گیا ہے،وہ حضور نبی کریم کی پاس آئی اور واقعہ بیان کیا،حضورنے
فرمایا،اب تیرانفقہ اس پر واجب الادا نہیں، اس لئے تجھے اپنی عدت ام شریک کے گھرمیں گزارناچاہئے پھرفرمایا،لیکن وہ ایسی عورت ہے جسے ہر وقت میرے صحابی گھیرے
رہتے ہیں،اس لئے بہترہوگا کو توعدت ابن ام مکتوم کے گھر میں گزار لے،تو کپڑے اتار کر بھی رہو سکتی ہے،یعنی اگرکبھی ضرورت پڑجائے تو۔
امام زہری نے ابوسلمہ سےا،نہوں نے فاطمہ سے اسی طرح روایت کی،اوران کا نام ابوعمرو بن حفص لکھا ہےاوریحییٰ بن ابوکثیر نے ابوسلمہ سے روایت کی،کہ ابوعمرو،وہ
آدمی ہیں جنہوں نے امیرالمؤمنین عمر سے جب انہوں نے خالد بن ولید کو معزول کردیاتھا،رودررو ناپسندیدہ اندازمیں گفتگو کی تھی۔
ابویاسر بن ابی حبہ نے باسنادہ عبداللہ بن احمد سے،انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے علی بن اسحاق سے،انہوں نے عبداللہ بن مبارک سے،انہوں نے سعیدبن
یزیدسے(یعنی ابوشجاع سے) انہوں نے حارث بن زید الحضرمی سے،انہوں نے علی بن ریاح سے،انہوں نے ناشرہ بن سمی یزنی سے روایت کی کہ انہوں نے عمروبن خطاب کویوم
حابیہ کے موقعہ پر خالد بن ولید کو امارت سے معزول کرنے کی وجہ بیان کرتے ار ابوعبیدہ بن جراح کو ان کی جگہ مقرر کرنے کے متعلق خطبہ دیتے ہوئے سُنا،خلیفہ نے
کہاکہ خالد بن ولید نے مالِ غنیمت سے ایک خطیر رقم ایک شاعر کو دی تھی،اس پرابوعمروبن حفص نے کہا،اَے عمر! آپ نے جو عذر پیش کیا ہے،یہ بھی کوئی عذر ہے، آپ
نے اس آدمی کو معزول کیا جسے حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مقرر فرمایاتھا،اورآپ نے اس تلوار کو نیام میں ڈال دیا،جسے اللہ نے بے نیام کیاتھا،اوراس علم
کولپیٹ دیا،جسے آپ نے تیار کیا تھا،آپ قطع رحم اور اپنے عمزاد سے حد تک مرتکب ہوئے ہیں،خلیفہ نے کہا،اے ابوعمرو،تو خالد سے اقرب القرابت،کم عمر(ناتجربہ
کار) اوراپنے عمزاد سے جانب داری کررہاہے،بخاری نے ان کا ترجمہ ان اسماکے تحت بیان کیا ہے،جوبغیر از کنیت ہیں،تینوں نے ان کا ذکرکیاہے۔