ابوواقدحارث بن عوف لیثی ازبنولیث بن بکر بن عبدمناہ بن کنانہ بن خزیمہ کنانی لیثی،ہم ان کا نسب حارث بن عوف کے ترجمے میں بیان کرچکے ہیں،ان کے نام کے بارے
میں اختلاف ہے،کسی نے حارث بن عوف کسی عوف بن حارث اورکسی نے حارث بن مالک لکھاہے،کوئی کہتاہے کہ وہ غزوہ بدرمیں موجودتھےاورکوئی کہتاہے کہ موجودنہیں
تھے،اورفتح مکہ کے موقعہ پربنوضمرہ،بنولیث اوربنو سعد بن بکرکے علم ان کے پاس تھےایک روایت میں ہے کہ وہ فتح مکہ کے موقعہ پر اسلام لائے۔لیکن صحیح یہ ہے کہ
وہ فتح مکہ میں بہ حیثیت ایک مسلمان کے شریک تھے،مدنی شمارہوتے ہیں،جنگ یرموک میں شامل تھےبعد میں مکے میں ایک سال مجاورکعبہ کی حیثیت سے قائم رہے،پھروفات
پاگئےاورمہاجرین کے مقبرے میں بہ مقام فسخ دفن ہوئے،ان کی وفات اڑسٹھ ہجری میں ہوئی جب ان کی عمر۷۵یا۸۵سال تھی۔
ان سے ابنِ مسیب،عروہ بن زبیر عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ اورعطا بن یساروغیرہ نے روایت کی،کئی آدمیوں نے باسنادہم محمد بن عیسٰی سے انہوں نے محمد بن
عبدالاعلی صنعانی سے،انہوں نے سلمہ بن رجارسے،انہوں نے عبدالرحمٰن بن عبداللہ بن دینارسے،انہوں نے زید بن اسلم سے،انہوں نے عطابن یسار سے،انہوں نے
ابوواقداللیثی سے روایت کی،جب حضورِاکرم مدینے میں تشریف لائے،تویہاں کے لوگ زندہ اونٹ کاکوہان اوردنبے کی سرین کاٹ لیتے اور کھاتے،حضورنے فرمایا،زندہ جانور
کا کوئی عضو نہ کاٹاجائے کیونکہ وہ مردار ہے۔
ابونعیم،ابوعمراورابوموسیٰ نے ان کا ذکرکیاہے۔