ابوزینب بن عوف انصاری رضی اللہ عنہ،اصبغ بن نباتہ نے روایت کی،کہ ہم ان لوگوں کی تلاش میں تھے،جنہوں نے حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو خمِ غدیر پر خطبہ
دیتے سُناتھا،مجمع میں دس بارہ آدمی اُٹھ کھڑے ہوئے،جن میں ابوایوب انصاری اور ابوزینب بن عوف شامل تھے،ہمیں بتایا کہ انہوں نے حضورِاکرم صلی اللہ علیہ
وسلم کواس موقعہ پر دیکھا،کہ آپ نے اپناہاتھ آسمان کی طرف بلندکیا،اورفرمایا،اے لوگو!کیاتم شہادت دیتے ہو،کہ میں نے دین کی تبلیغ کی اور تمہیں پندونصائح
سے نوازا،لوگوں نے حضورِاکرم کے ارشادکی تصدیق کی،اس کے بعد فرمایا،اللہ تعالیٰ میراوالی ہے، اور میں مومنوں کا والی ہوں،جس کامولیٰ میں ہوں،علی بھی اس
کامولیٰ ہے،اے اللہ جوشخص اس سے محبت کرے،توبھی اس سے محبت کر،اورجوشخص اس سے عداوت رکھے تو بھی اس سے بغض رکھ،ابوموسیٰ نے ذکرکیا ہے۔