ابوعبس بن جبر،ایک روایت میں ابن جابر بن عمروبن زید بن حبثم بن مجدعہ بن حارثہ بن حارث بن خزرج بن عمرو بن مالک بن اوس ہے،ابوعمرنے اسی طرح ان کا نسب بیان
کیا ہے،ابن کلبی نے بھی اسی طرح بیان کیاہے،ہاں البتہ مجدعہ کا نام حذف کردیا ہے،اورحبثم بن حارثہ انصاری اوثی حارثی تحریرکیا ہے،ان کا نام عبدالرحمٰن
تھااورتمام غزوات میں شریک رہے۔
ابوجعفر نے باسنادہ یونس سے،انہون نے ابن اسحاق سے بہ سلسلۂ اسمائے شرکائے بدراز بنوحارث بن خزرج بن عمروبن مالک بن اوس،ابوعبس بن جبر بن عمرو
کاذکرکیاہے،یہ کعب بن اشرف یہودی کے قاتلوں میں شامل تھے،اورنیزان سے مروی حدیث بیان کی ہے،ان کا شمار صحابہ کبار میں ہوتاتھا۔
یحییٰ بن محمد نے اجازۃً باسنادہ تاابن عاصم،انہوں نے عبدالوہاب بن بجدہ سے،انہوں نے ولید بن مسلم سے،انہوں نے یزید بن ابومریم سے روایت کی ،کہ وہ نمازِ
جمعہ پڑھنے جارہے تھے،کہ اُن کی ملاقات عبایہ بن رفاعہ بن رافع بن خدیج سے ہوگئی،انہوں نے ابوعبس سے روایت کی،کہ انہوں نے حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے
سُنا،آپ نے فرمایا،جس آدمی کے قدم اللہ کی راہ میں غبارآلود ہوئے اس پر جہنم کی آگ حرام ہوگئی۔
ان کی وفات۳۴ہجری میں ستربرس کی عمرمیں ہوئی،حضرت عثمان نے نمازجنازہ پڑھائی ،اوربقیع میں دفن ہوئے،ان کی قبر میں ابوبردہ بن نیاز،قتادہ بن نعمان،محمد بن
مسلمہ اور سلمہ بن سلامہ بن وقش اترے تھے،مروی ہے،کہ اسلام کی بعثت سے پہلے بھی عربی میں لکھناجانتے تھے،ابوعمراورابوموسٰی نے ان کا ذکرکیاہےبقول ابوموسیٰ
ان کا نام عبدالرحمٰن تھا،جیساکہ ہم اس نام کے ترجمے میں لکھ آئے ہیں۔