ابوعبدالرحمٰن الخطمی رضی اللہ عنہ طبرانی انہیں صحابی لکھاہے،ابوموسیٰ نے اجازۃً،ابوغالب کو شیدی سے،انہوں نے ابن زیدہ سے،(ح) ابوموسیٰ نے حسن بن احمد
سے،انہوں نے احمد بن عبداللہ سے، انہوں نے سلیمان بن احمدسے،انہوں نے محمد بن عثمان بن ابوشیبہ سے،انہوں نے متحیاب بن حارث اورسعیدبن عمروالاشعثی سے،انہوں
نے حاتم بن اسماعیل سے،انہوں نے جنید بن عبدالرحمٰن سے،انہوں نے موسیٰ بن عبدالرحمٰن الخطمی سے،انہوں نے محمد بن کعب القرظی سے سُنا، جوان کے والد
عبدالرحمٰن سے پوچھ رہے تھے،کہ جوئے کے بارے میں حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جو کچھ ارشاد فرمایاتھا،مجھے بتائیے،انہوں نے کہا،حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے
فرمایا،کہ جو شخص جواکھیل رہاہو،اورپھرنماز اداکرنے لگ جائے،وہ ایسا ہے جیسے کہ کوئی شخص پیپ یا خنزیر کے لہوسے وضوکرے،اس کی نماز قبول نہ ہوگی،ابونعیم کا
قول ہے کہ سلیمان وغیرہ نے اسی طرح بیان کیاہے مگراس کے باپ کا ذکرنہیں کیا،ابوموسیٰ اورابونعیم نے ذکرکیا ہے۔