ابوعبدالرحمٰن قرشی،محمد بن عبدالرحمٰن بن سائب کے چچاتھے،صحابہ میں شمار ہوئے ہیں،مگربلادلیل،ان سے عبدالرحمٰن بن سائب نے روایت کی کہ عبداللہ بن عباس نے
ابوعبدالرحمٰن سے اس مقام کے بارے میں دریافت کیا،جہاں حضورِاکرم نمازکے لئے اترے تھے، ابن مندہ اورابونعیم نے ذکرکیاہے۔
ابن اثیرلکھتے ہیں،کہ ابن مندہ اورابونعیم نے ابوعبدالرحمٰن پر دوترجمے کئے ہیں،ایک قرشی کے لئے اور دوسرافہری کے لئے،لیکن ابوعمرنے دونوں کو ایک
گرداناہے،کیونکہ ابوعمرنے فہری کے ترجمے میں ابن عباس کے سوال کاذکرکیا ہے، اسی لئے ابوعبدالرحمٰن کو قرشی فہری لکھا ہے،مگرابن مندہ اورابونعیم نے اپنے
تراجم میں اس کا ذکرنہیں کیا،اور ابوعبدالرحمٰن کو انہوں نے قرشی قراردیاہے اور ابنِ عباس نے سوال کیا ،اوردونوں یہ سمجھے کہ وہ فہری نہیں ہیں،احتمال ہے کہ
ابوعمر کا قول اقرب الی الصواب ہو،واللہ اعلم۔