ابوعلقمہ بن اعودالسلمی،حافظ بن عبدالجلیل بن محمد نے ان کا ذکرکیاہے،ابوجعفر نے باسنادہ یونس سے،انہوں نے ابنِ اسحاق سے،انہوں نے محمد بن طلحہ بن یزید بن رکانہ سے،انہوں نے عکرمہ سے،انہوں نے ابن عباس سے روایت کی کہ رسول کریم علی الصلوٰ ۃ والتسلیم کو کبھی ہماری شراب کا علم نہ ہوسکا،مگرآخر میں جب ہم غزوۂ تبوک کے سلسلے میں اس محاذ پر ٹھہرے ہوئے تھے،حضور اکرم کی اقامت گاہ کو ابو علقمہ ابنِ اعود نے گھیراہواتھا،اورچونکہ وہ شراب کے نشے میں تھے اس لئے انہوں نے خیمہ کی کچھ رسیاں کاٹ دیں،حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا،یہ کون ہے،لوگوں نے عرض کیا،ابوعلقمہ ہے،جس نے شراب پی ہوئی ہے،فرمایا،تم میں سے ایک ادھرکا آدمی اُٹھے،اوراسے پکڑ کر اسکی اقامت گاہ پر چھوڑآئے،ابوموسیٰ نے اس کا ذکرکیاہے۔