ابوعیاش زرقی،ان کے نام میں اختلاف ہے،بقول ابن اسحاق ،زیدبن صامت یاعبیدبن زیدبن صامت تھا،خلیفہ کہ مطابق ان کا نام عبیدبن معاویہ بن صامت بن یزید بن خلدہ بن عامربن عبدحارثہ بن مالک بن غضب بن جثم خزرحہ انصاری،خزرجی زرقی ہے،ان کی والدہ خولہ دختر زید بن نعمان بن خلدہ بن عامر بن زریق تھیں،اکثر اہلِ حدیث کا خیال ہے،کہ ان کا نام زید بن صامت تھا، کچھ کہتے ہیں،کہ زیدبن نعمان تھا،اورنعمان بن عیاش کے والد تھے،ابوعیاش کو حضوراکرم کی صحبت نصیب ہوئی،اورتمام غزوات میں شریک رہے اورحضوراکرم کی وفات کے بعدبھی زندہ رہے، ان سے مجاہد،ابوصالح السمان نے روایت کی،امیرمعاویہ کے عہد تک زندہ رہے اور چالیس سال ہجری کے بعد وفات پائی،ایک روایت میں ہے کہ پچاس سال ہجری کے بعدفوت ہوئے۔
یحییٰ بن محمودبن سعیداصفہانی نے حسن بن احمد سے اور میں وہاں حاضرتھااورسن رہاتھا،انہوں نے حافظ احمد بن عبداللہ بن احمد سے،انہوں نے ابوبکربن خلاد سے،انہوں نے حارث بن ابواسامہ سے،انہون نے سعید بن عامرسے،انہوں نے ابان بن عیاش سے،انہوں نےانس بن مالک سے روایت کی،کہ ابوعیاش زرقی نے کہا،اے اللہ میں تجھ سے سوال کرتاہوں، لک الحمد لاالٰہَ الّا انت الحنان البنان،بدیع السَّموات والارض ذالجلال والاکرامحضورِاکرم نے فرمایا،اے ابوعیاس!تونے اللہ سے اس کے ان وضعی ناموں سے درخواست کی ہے جسے وہ قبول کرتا ہے،اورجومانگاجائےوہ ضرورعطاکرتا ہے،تینوں نے ذکرکیاہے۔