ابوالازہر،نسب نامعلوم یہ ابوموسیٰ کا قول ہے،ابواحمد کہتےہیں،کہ یہ صاحب اول الذکر سے مختلف ہیں،ابوموسیٰ نے باسنادہ ربیعہ بن یزید سے،انہوں نے واثلہ بن سقع اور ابوالازہر سے روایت کی کہ حضورِاکرم نے دربارۂ علم مذکورہ حدیث ارشاد فرمائی،ابوموسیٰ نے اس کا ذکرکیا ہے۔
ابن اثیر لکھتے ہیں،کہ ابوموسیٰ کی یہ حدیث اول الذکر سے علیحدہ ہے،کیونکہ اسے ابن مندہ نے بیان کیا ہے،اور اس میں صرف سونے کی دعا کا ذکر ہے،اور طلب علم کی حدیث کو مع سونے کی دعاکے ابوعمر نے انماری کے ترجمے میں بیان کیا ہے،اور دونوں کو ایک آدمی قرار دیا ہے،لیکن میں یہ نہیں سمجھ سکاکہ ابواحمد کو کس طرح معلوم ہوگیا،کہ یہ صحابی انماری سے علیحدہ ہیں،کیونکہ نہ توان کانسب ان سے علیحدہ ہے اور نہ ان کے پاس اس کے علاوہ کوئی اور دلیل ہے۔