ابوالدردالمازنی مازن الانصار،حضورِاکرم نے ان کی کنیت ابوالدرد رکھی تھی،ان کانام حرب تھا،انہوں نے مصر میں سکونت کرلی تھی،ان کی حدیث کے راوی ان کے بیٹے ہیں،ابن لہیعہ نے یزید بن ابی حبیب سے،انہوں نے لہیعہ بن عقبہ سے،انہوں نے ابوالوردمازنی سے روایت کی،رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تنبیہ فرمائی،"تم سُست رفتارسواروں سے محتاط رہو،اگروہ تم سے مل گئے تو تمہیں چھوڑ دیں گےاوراگرتم نے ان پر کامیابی حاصل کی،توتمہیں فریب دیں گے"۔
عمربن محمدبن طبرز وغیرہ نےابوالقاسم ہبتہ اللہ بن محمدسے،انہوں نے محمدبن محمد غیلان سے،انہوں نے ابوبکرالشافعی سے،انہوں نے محمدبن لیث جوہری،احمدبن یعقوب مقری اوراحمدبن محمدالسعدی سے،ان سب نے جبارہ سے،انہوں نے ابن مبارک سے،انہوں نے حمید الطویل سے،انہوں نے ابن ابی الوردسے۔انہوں نے اپنے والد سے روایت کی،کہ حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا کہ میں ایک سُرخ رنگ کا آدمی ہوں،آپ نے فرمایاکہ مَیں ابوالورد ہوں،ابن الکلبی کہتے ہیں کہ ابوالورد بن قیس بن فہرانصاری،حضرت علی کے ساتھ جنگ صفین میں موجودتھےانہوں نے رسولِ کریم سے روایت کی کہ تم سپاہ کے ایسے دستے سے محتاط رہو،"جب وہ تمہاراسامناکرے،توبھاگ جائے اورجب بالادستی حاصل کرے تو دھوکادے"۔
ابن کلبی کے مطابق یہ صحابی ابوالورد بن ثمامہ بن خزن قشیری سے مختلف ہیں،عبدان نے جبارہ سے، انہوں نے ابن مبارک سے،انہوں نے حمید سے،انہوں نے ابن ابی الورد سے،انہوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ حضورِاکرم نے ان کا رنگ سُرخ دیکھا،توفرمایاتم ابوالوردہو،ابنِ کلبی کی روسے دونوں ایک نہیں ہیں،بلکہ دو مختلف آدمی ہیں،جب کہ باقی دونوں کو ایک گردانتے ہیں، تینوں نے ذکرکیاہے۔