ابوفاختہ صحابی ہیں،مگربے دلیل،ان سے ثابت ابوالمقدام نے روایت کی،خطیب ابوالفضل بن ابونصربن محمد نے باسنادہ ابوداؤد طیالسی سے ،انہوں نے ابوعمربن ثابت بن
مقدام سے،انہوں نے اپنے والدسے،انہوں نے ابوفاختہ سے روایت کی،کہ حضرت علی نے انہیں بتایا،کہ حضوراکرم ہمارے ہاں تشریف لائے اورحسن و حسین دونوں سوئے ہوئے
تھے اتنے میں امام حسن نے پانی مانگا، حضورِاکرم اٹھے،اورہمارے ایک مشکیزے سےگلاس میں پانی ڈالنے لگے،پھربچے کو پلانے کے لئے پانی کا گلاس لے آئے،اتنے میں
حضرت امام حسین نے گلاس سے پانی پیناچاہا،مگرآپ نے انہیں روک دیا،اورجناب حسن رضی اللہ عنہ کو گلاس دے دیا،اس پر کسی نے کہہ دیا،یارسول اللہ، کیاآپ حسن سے
زیادہ پیارکرتے ہیں،فرمایا،نہیں،وجہ یہ ہے کہ پہلی طلب حسن رضی اللہ عنہ کی تھی،اس کے بعد آپ نے فرمایا،اے فاطمہ،میں توحسن وحسین رضی اللہ عنہم اوریہ سونے
والا (علی)قیامت کے دن اکٹھے ہوں گے۔
اورعبدالملک ذفاری کی حدیث،جوانہوں نے ہشام بن محمد بن عمارہ سے،انہوں نے عمربن ثابت سے،انہوں نے اپنے والد سے ،انہوں نے ابوفاختہ سے روایت کی ہے،اس میں
جناب علی کانام نہیں ہے،ابن مندہ اورابونعیم نے ان کاذکرکیاہے۔