ابوالغادیہ الجہنی،جہنیہ بن زیدبنوقضاعہ کے ایک ذیلی قبیلے کانام ہے،ان کے نام میں اختلاف ہے، بشاربن ازیہریامسلم،شامی شمارہوتے ہیں،پھرواسط چلے گئے
تھے،ابوعمرلکھتے ہیں کہ انہوں نے آپ کی زیارت کی،جب لڑکے تھے،خودان سے بھی یہی مروی ہےکہ جب وہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت سے مشرف ہوئے،تووہ اٹھتے
لڑکے تھے،اوراپنی بکریاں چراتے تھے۔
عبدالوہاب بن ہبتہ اللہ نے باسنادہ عبداللہ بن احمد سے،انہوں نےاپنے والد سے ،انہوں نے عبدالصمدبن عبدالوارث سے،انہوں نے ربیعہ بن کلثوم سے،انہوں نے اپنے
والد سے،انہوں نے ابوغادیہ سے روایت کی کہ حضوراکرم نے بیعت عقبہ کی صبح کو ہمیں ایک خطبہ دیا،ارشادفرمایا، اے مسلمانو!تمہارے خون اورمال تم پر اس طرح حرام
یا قابل احترام ہیں،جیساکہ آج کا دن،تمہارے اس شہر(مکہ)میں اور اس مہینے (ذوالحج)میں۔
ابوالغادیہ،حضرت عثمان کے حمایتیوں میں تھے،چنانچہ جب امیر معاویہ سے ملنے جاتے،تودربارمیں اجازت کے لئے اپنا تعارف عمارکہہ کرکراتے،اورقتل کے بارے میں
پوچھاجاتا،توتفصیل سے واقعہ بتاتے،جس سے ان کی عدم مبالات کا اظہارہوتا،اوران کی اس بات پر اہل علم کو تعجب ہوتا،وہ حضور اکرم سے قتل کی نبی روایت
کرتے،اورپھرعمارجیسے آدمی کو قتل کرکے اس پر اتراتے،اللہ ہمیں اس شرسے بچائے۔
ابن ابی الدنیانے،محمدبن ابومعشرسے،انہوں نے اپنے والد سے روایت بیان کی،کہ ہم حجاج کے پاس بیٹھے ہوئے تھے،کہ چھوٹے چھوٹے قدم اُٹھاتاایک آدمی آتادکھائی
دیا،حجاج نے دیکھ کر خوش آمدید کہا،اورتخت پر اپنے پاس بٹھایا،پوچھا،کیاتم ہی نے عمارکوقتل کیاتھا،انہوں نے جواب اثبات میں دیا،اورتفصیل بتائی،اس کے بعد
حجاج نے شامیوں کو مخاطب ہوکرکہا،جوشخص تم میں سے ایسے شخص کو دیکھناچاہتاہے،جوبڑاکشادہ دست ہے اسے اس آدمی کی زیارت کرنا چاہئیے،پھرابوغادیہ نے اس سے کوئی
درخواست کی جواس نے نامنظورکردی،ابوغادیہ کہنے لگے،ہم کالے کوسوں کی منازل طے کرکےآئے ہیں،جب ان لوگوں سے کچھ مانگتے ہیں،تویہ انکارکردیتے ہیں،اورکہتے
ہیں،کہ تم قیامت کے دن بڑے کریم النفس ہوگے بخدا میں نے جس آدمی کو قتل کیاتھا،وہ احد کے پہاڑ کی طرح تھااوراس کے دونوں ران کوہِ درقان کی طرح تھے،اوراس
کاقبیلہ مدینے سے ربدہ تک تھا، حجاج کہتاہے کہ میں عظیم االباع ہوں،بخدا اگرتم تمام اہل ارض،عمارکے قتل میں ملوث ہوتے تو سب کامقام جہنم ہوتا۔
ایک روایت میں ہے کہ جس شخص نے جناب عمارکوقتل کیاتھا،وہ کوئی اورآدمی تھا،تینوں نے ان کا ذکرکیاہے۔