ابوغزوان،ابوموسیٰ نے اذناً ابوبکرمحمد بن القاسم القرابی اورنوشیرواں بن شیرزاد ویلمی وغیرہ سے، انہوں نےمحمد بن عبداللہ الہانی سے،انہوں نے سلیمان بن احمد
بن ایوب سے،انہوں نے سلیمان بن حسن الخطاف سے،انہوں نےاحمد بن صالح سے،انہوں نے عبداللہ بن وہب سے،انہوں نے حسین سے،انہوں نے ابوعبدالرحمٰن جیلی سے،انہوں نے
عبداللہ بن وہب سے روایت کی ،کہ رسولِ کریم سے ملاقات کو سات آدمی آئے،آپ نے ایک ایک کرکے آدمی چھ صحابہ کی میزبانی میں دے دئیے اورایک کوخودرکھ
لیا،حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مہمان سے دریافت کیا، تمہارا نام کیا ہے،اس نے ابوغزوان بتایا،آپ نے مہمان کے لئے سات بکریوں کادودھ دوہااور مہمان
ساراپی گیا،حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت کیاکہ اسلام قبول کروگے،ابوغزوان نے رضامندی ظاہر کی اور مسلمان ہوگیا،دوسری صبح کو آپ نے ایک بکری کا دودھ
دوہا،جسے ابوغزوان نہ پی سکا،حضورِاکرم نے فرمایا،ابوغزوان،کیابات ہے؟ابوغزوان نے جواب دیا،یارسول اللہ !بخدا میراپیٹ بھرگیاہے،حضورِاکرم نے فرمایا،کل رات
کو تیرے پیٹ میں سات انتڑیاں تھیں،اورآج صرف ایک ہے،ابوموسیٰ نے ذکرکیاہے۔