آپ وقت کے عظماء مشائخ سے تھے ابوالحسن حضری کے مرید تھے شیخ عبدالرحمٰن سلمٰی سے صحبت حاصل کی آپ فرمایا کرتے تھے کہ مجھے ایک ہزار مشائخ سے ملاقات اور
صحبت کا موقعہ ملا ہے اور ہر ایک سے ایک ایک واقعہ یاد ہے کتاب رباط روزی کی تصنیف بیان کی جاتی ہے جسے آپ نے اپنے پیرومرشد ابوالحسن حصری کے لیے تصنیف کی
آپ رمضان میں ۴۵۱ھ میں فوت ہوئے۔
رفت چوں زین جہاں بخلد برین
عارف زندہ دل بگو تاریخ
۴۵۱ھ
|
|
رونق ولی ولی حسن روزی
ہم رقم کن علی حسن روزی
۴۵۱
|
خزینۃ الاصیاء قادریہ