ابوجمعہ انصاری،ایک روایت میں سباعی ہے،بعض لوگوں نے ان میں فرق کیا ہے،لیکن دونوں ایک ہیں،ابوموسیٰ اور ابوعمر انہیں انصاری گردانتے ہیں،بعض کنانی کہتے
ہیں،ان کے نام کے بارے میں اختلاف ہے،بعض حبیب بن سباع اور بعض حبیب بن وہب لکھتے ہیں،شامی شمار ہوتے ہیں، انہیں عام الاحزاب میں حضوراکرم صلی اللہ علیہ
وسلم کی صحبت نصیب ہوئی۔
ابوالفضل بن منصور،ابوالحسن فقیہہ نے باسنادہ ابویعلی سے،انہوں نے عبدالغفار بن عبداللہ سے، انہوں نے عبداللہ بن عطاردبصری سے،انہوں نے اوزاعی سے،انہوں نے
اسید بن عبدالرحمٰن سے،انہوں نے صالح بن محمد سے،انہوں نے ابوجمعہ سے روایت کی،کہ ایک دن انہوں نے حضورِ اکرم کے ساتھ صبح کا کھانا کھایا،وہاں ابوعبید
الجراح بھی تھے،کہنے لگے،یارسول اللہ،کیاہم پر بھی کسی کو فضیلت حاصل ہے،ہم آپ پر ایمان لائے اور اللہ کی راہ میں جہاد کیا،آپ نے فرمایا،ہاں، میرے بعدایسے
لوگ آئیں گے،جومجھ پر ایمان لائیں گے اور انہوں نے مجھے دیکھا نہیں۔
ابویعلی نے محمد بن عباد سے،انہوں نے ابوسعید مولی بنوہاشم سے،انہوں نے ابوخلف سے،انہوں نے عبداللہ بن عوف سے روایت کی،میں نے ابوجمعہ حمید بن سبع سے
سُنا،کہنے لگے،میں نے دن کے ابتدائی حصّے میں حضوراکرم کے خلاف بہ حالتِ کفرجنگ کی،اور دن کے آخری حِصّے میں بہ حالت اسلام آپ کی معیت میں کفار سے جنگ
کی،ہم تین مرد تھے اور سات عورتیں،چنانچہ ہمارے بارے میں مندرجہ ذیل آیت نازل ہوئی،
لَولَارِجَال مؤمِنُونَ وَنِسَاءَ مؤمِنَات الخ ابونعیم، ابوعمر اورا بوموسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔