ابوالخطاب،انہیں صحبت میسر آئی،لیکن انکا نام معلوم نہیں ہوسکا،ان سے تویر بن ابی فاختہ نے روایت کی،کوفی تھے،ابواحمد زبیری نے اسرائیل سے،انہوں نے ثور
سے،انہوں نے ایک صحابی سے جس کانام ابوالخطاب تھا،حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلّم سےدربارۂ وترسوال کیا ،حضوراکرم نے فرمایا،میں آدھی رات کے وقت وتر پڑھنا
بہتر خیال کرتاہوں،کیونکہ اس وقت خدا آسمان دنیا پراُترآتاہے،اور کہتاہے،کیاکوئی توبہ کرنے والاہے،معافی مانگنے والا،یا دعاکرنے والا ہے،جب صبح نمودارہوتی
ہے،تواوپر چلاجاتاہے،تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔