ابوالمجیر،حضرمی اورطبرانی نے انہیں صحابہ میں شمارکیاہے،ابوموسیٰ حسن نے ابونعیم سے،انہوں نے حبیب بن حسن سے،انہوں نے موسیٰ بن اسحاق سے(ح)ابونعیم نے
محمدبن محمدسے،انہوں نےمحمدبن عبداللہ حضرمی سے(ح)ابوموسیٰ نے کوشیدی سے،انہوں نے ابنِ ریدہ سے،انہوں نے ابوالقاسم طبرانی سے،انہوں نے ابوحصین محمدبن حصین
القاضی سے،وہ کہتے ہیں انہوں نے یحییٰ حمانی،انہوں نے مبارک بن سعیدسےجوسفیان بن سعیدثوری کے بھائی ہیں،انہوں نے ابوالمجیرسے روایت کی،حضورِاکرم نےفرمایا،جس
نے دولڑکیوں،دوبہنوں یادوخالاؤں یادوپھپھیوں یادودادیوں کی پرورش کی،وہ میرے ساتھ جنت میں اس طرح ہوگا،جس طرح یہ دوانگلیاں باہم جڑی ہوئی ہیں، آپ نے انگشتِ
شہادت کو ساتھ والی انگلی سے ملادیاتھا۔
ابوموسیٰ نے اذناً ابوالرجأ احمدبن محمدالقاری سے انہوں نے ابوالعلاء عبدالصمد بن محمدالکرجی سے ، انہوں نےاجازۃً محمدبن صالح العطارسے،انہوں نے عبداللہ بن
محمدبن جعفرسے،انہوں نے عبداللہ بن احمدبن عقبہ سے،انہوں نے حسن بن عرفہ سے،انہوں نے مبارک بن سعیدسے،انہوں نے خلیدالقراء سے،انہوں نے ابوالمجیرسےروایت
کی،حضورِاکرم نے فرمایا،چارخصلتیں ایسی ہیں،جودل کاناس ماردیتی ہیں،(۱)احمقوں سے مجالست اگرتوان میں بیٹھے گا،تواسی کی طرح ہوجائے گا، اوراگراس سے دوررہے
گا،توبچ جائےگا،(۲)دوسری کثرت گناہ،قرآن حکیم میں ارشاد ہوتا ہے،
بل ران علی قلوبہم ماکانوایکسبون
(بلکہ ان کے اعمال سے انکے دل زنگ آلود زنگ ہوگئے ہیں)(۳)عورتوں سے خلوت،ان کی باتیں سننا،اوران کے کہےپرعمل کرنا، (۴)مُردوں کی محفلوں میں شریک ہونا،صحابہ
نے دریافت کیا،یارسول اللہ،مُردوں سے کون مراد ہیں؟حضورِاکرم نے فرمایاایسادولت مندجس کی دولت نے اسے مغرورکردیاہواورظالم امام یعنی بےانصاف حاکمِ
وقت،ابوموسیٰ نے ان کا ذکرکیاہے۔