ابوالمنذر،طبرانی نے انہیں صحابہ میں شمارکیاہے،ہشام بن سعدنے یزیدبن ثعلب سے،انہوں نے ابوالمنذرسےروایت کی،کہ حضورِاکرم کے پاس ایک شخص آیا،اورگزارش کی کہ
فلاں آدمی مرگیا ہے، اس کی نماز جنازہ ادافرمائیے،حضرت عمررضی اللہ عنہ نے کہا،خدابچائے ،فاجرتھا،یارسول اللہ زحمت نہ فرمائیے،اس آدمی نے کہا،یارسول اللہ
،وہ رات آپ کو یادہوگی،جب میں پہرے پرمتعین تھا،ان پہرہ دینے والوں میں یہ آدمی بھی موجودتھا،حضورِاکرم اٹھ کھڑے ہوئےنمازجنازہ ادافرمائی،پھراس قبرتک آئے
اوربیٹھ گئے اور جب اس پر مٹی ڈالی گئی تو آپ نے بھی تین بار مٹی ڈالی، فرمایا،جس نے اللہ کی راہ میں جہادکیا،اس پر جنت واجب ہوگئی،ابونعیم اور ابوموسیٰ نے
ان کا ذکرکیاہے۔
ابن اثیرکہتے ہیں،کہ یہ ابوالمنذر یزید بن عامر ہیں یاکوئی اور،اوریہ حدیث ابوعطیہ کے ترجمے میں گزر چکی ہے۔