ابوقیس انصاری رضی اللہ عنہ:ان کی وفات حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں ہوئی،ابوموسیٰ نے اجازۃً حسن سے،انہوں نے ابونعیم سے،انہوں نے سلیمان بن احمد
سے،انہوں نے عبداللہ بن محمد بن سعید بن ابومریم سے،انہوں نے محمد بن یوسف فریابی سے،انہوں نے قیس بن ربیع سے،انہوں نے استعث بن سوارسے،انہوں نے عدی بن ثابت
سے،انہوں نے ایک انصاری سےروایت کی، کہ ابوقیس فوت ہوگئے،جوانصار کے اچھے لوگوں میں سے تھے،ان کے بیٹے نے ان کی بیوی سے نکاح کی خواہش کی،اس عورت نے کہا،کہ
میں تو تجھے اپنا بیٹاشمارکرتی ہوں،اورتم اپنی قوم کے اچے لوگوں میں سے ہومگرمیں جاتی ہوں،اوررسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس باب میں مشورہ کرتی ہوں،وہ
حاضرِ خدمت ہوئی اورگزارش کی کہ ابوقیس مرگیاہے،وہ اچھاآدمی تھااوراس کا بیٹا قیس مجھ سے نکاح کرناچاہتاہے،حالانکہ میں اسے اپنابیٹاسمجھتی رہی،اوروہ اپنے
قبیلے کے صالح افراد میں سے ہے،حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،تم اپنے گھرچلی جاؤ،اس کے بعد یہ آیت نازل ہوئی،
ولاتنکحوامانکح اباؤ کم من النساء الاماقد سلف
،ابونعیم ابوموسیٰ نے ان کی تخریج کی ہے۔
ابونعیم کہتے ہیں کہ ابوعمرو نے حسن بن سفیان سے،انہوں نے جبارہ سے،انہوں نے قیس سے اسی طرح روایت کی۔