ابوقتادہ انصاری رضی اللہ عنہ:ان کانام حارث بن ربعی بن بلدمہ بن خناس بن عبیدبن غنم بن کعب بن سلمہ بن انصاری،خزرمی سلمی تھا،رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم
کے شاہ سوارتھے،کلبی اورابنِ اسحاق کے مطابق ان کا نام نعمان تھا،اوردونوں اسماء کے تحت ہم ان کا ترجمہ لکھ آئے ہیں،مگرحارث زیادہ آیاہے،ان کی والد ہ
کانام کبشہ دخترمطہربن حرام بن سواد بن غنم بن کعب بن سلمہ تھا،ان کی شرکتِ بدرکے بارے میں اختلاف ہے،بعض نے انہیں بدری لکھاہے،مگرابن عقبہ اور ابن اسحاق نے
انہیں بدریوں میں نہیں لکھا،ہاں بعدکے تمام غزوات میں شریک رہے۔
حسین بن یوحن بن اتویہ بن نعمان الباوردی یمنی نے (جواصفہان میں ٹھہرگئے تھے)اورابوالعباس احمد بن عثمان بن ابوعلی نے،ابوالفضل محمدبن عبدالواحد الیفلی
سے،انہوں نے ابوالقاسم خلیلی سے، انہوں نے ابوالقاسم علی بن احمد الخزاعی سے،انہوں نے ابوسعید شاشی سے،انہوں نے ابوعیسیٰ محمد بن ابوعیسیٰ سے،انہوں نے حسین
بن محمدسے،انہوں نے سلیمان بن حرب سے،انہوں نے حماد بن سلمہ سے،انہوں نے حمید سے،انہوں نے بکربن عبداللہ مزنی سے،انہوں نے رباح سے،انہوں نے ابوقتادہ سےروایت
کی،کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب رات کو آرام فرماتے،تودائیں پہلوپر لیٹتے، اورجب صبح سے پہلے لیٹتے،تواپنابازوکھڑاکرکے سرمبارک ہتھیلی پر رکھ دیتے۔
عبداللہ بن ابوقتادہ نے اپنے والدسے روایت کی کہ وہ غزوۂ ذی فرد میں حضورکے سامنے آگئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،اے اللہ تواس کے بالوں اورچہرے
کوبرکت عطافرما،پھرفرمایا،اللہ تیرے چہرے کوکامیابی عطاکرے،میں نے عرض کیا،آپ کو بھی یارسول اللہ،پھردریافت فرمایاکیا مسعدہ کوتونے قتل کیاہے،میں نے عرض
کیا،ہاں یارسول اللہ،فرمایا،تیرے چہرے کو کیاہواہے، میں نے کہا،لڑائی میں تیر لگاہے،فرمایا،قریب آ،آپ نے چہرے پر لعابِ دہن لگایا،توگویانہ چوٹ لگی تھی اور
نہ خون ہی بہاتھا،ابوعمر،ابونعیم اورابوموسیٰ نے ذکرکیاہے۔
ابوقتادہ ایک قول کے مطابق ۵۴ ہجری میں مدینے میں فوت ہوئے،اورایک روایت کی رُو سے ان کی وفات کوفے میں حضرت علی کے دورِ خلافت میں ہوئی،اورجناب امیر نے
نمازجنازہ پڑھائی اورسات تکبیریں کہیں بروایت شعبی سے چھ تکبیریں کہی گئیں اورابوقتادہ ان کے مطابق بدری تھے، حسن بن عثمان کہتے ہیں کہ ان کی وفات چالیس
ہجری میں ہوئی اورعلی کے ساتھ ان کے تمام معرکوں میں شریک رہے۔
ابن اثیر لکھتے ہیں کہ مسعدہ جسے ابوقتادہ نے قتل کیاتھا،اس کانسب مسعدہ بن حکمہ بن مالک بن حذیفہ بن بدر انفراری تھا،اس کے دوبیٹے تھے،عبداللہ
اورعبدالرحمٰن،اوّ ل الذکرامیرمعاویہ کی طرف سے اورثانی الذکرعبدالملک کی طرف سے ایام گرما کے نظم ونسق کے انچارج رہےتھے۔