ابورہم بن قیس الاشعری،ہم ان کانسب ان کے بھائی عبداللہ بن قیس کے ترجمے میں بیان کر آئے ہیں،جناب ابورہم نے اپنے بھائیوں ابوموسیٰ اورابوبردہ کے ساتھ حبشہ
سے،جناب جعفر بن ابوطالب کے ساتھ مدینے کو اس وقت ہجرت کی کہ جب خیبر فتح ہوا،اور آپ نے انہیں مالِ غنیمت سے حصّہ عطافرمایا،ہم ابوموسیٰ اور ابوبردہ کے
تراجم میں ان کا ذکر کرآئے ہیں،حضورِ اکرم نے اس موقعہ پر ان لوگوں سے فرمایاتھا،لوگوں نے ایک ہجرت کی ہے،اورتم نے دو،نجاشی کی طرف اور وہاں سے میری طرف۔
حسن بصری سے مروی ہے کہ ابوموسیٰ کا ایک بھائی تھا،جو حددرجہ شورش پسند تھا،اس کا نام ابورہم تھا،اور ابوموسیٰ اسے روکتے تھے،تینوں نے ان کاذکر کیا ہے۔