ابوریمہ عبداللہ بن رباح نے ان سے روایت کی،انہیں صحبت ملی،ان کا شمار بصریوں میں ہوتا ہے، احمد بن ہارون المصیصی نے اشعب بن شعبہ سے،انہوں نے منہال بن
خلیفہ سے،انہوں نے ارزق بن قیس سے روایت کی کہ ہمیں ایک امام نے جس کی کنیت ابوریمہ تھی،نماز پڑھائی،آخر میں دائیں اور بائیں طرف اس طرح سلام پھیرا کہ ان
کے چہرے کی سفیدی نظر آگئی،کہنے لگے میں نے تمہیں اس طرح نماز پڑھائی ہے،جس طرح حضور ِاکرم پڑھایاکرتے تھے،عثمان بن عمرنے اشعب سے اسی طرح روایت کی ہے
مشعبہ نے ازرق سے ،انہوں نے عبداللہ بن رباح انصاری سے،انہوں نے ایک آدمی سے جو صحابی تھے،حدیث بیان کی ،حضورِاکرم نے عصرکی نماز پڑہائی،بعدازنمازایک آدمی
اٹھا،اورنماز پڑھنے لگا،حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اسے پکڑکر بٹھادیا،ہم سے پہلے اہل کتاب تباہ ہوئے کہ ان کی نمازوں میں وقفہ نہیں ہوتاتھا،حضورِاکرم صلی
اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،کہ عمر نے درست کہا ہے، ابن مندہ اور ابونعیم نے ان کا ذکر کیا ہے۔