ابورُومی،ابن عباس کی حدیث میں ان کا ذکر آیاہے،ابوالجوزاء نے ابن عباس سے روایت کی،کہ ابورومی کو میں مدینے کی کسی تنگ گلی میں مِل جاؤں،تومیں اس کی گردن
اڑا کردم لُوں گا،دوسرے دن اسے آپ نے دُورسے دیکھا،تو اسے خوش آمدید کہا،اور اپنے پاس اس کے بیٹھنے کے لئے جگہ ، جب صحابہ نے حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ
وسلم کا یہ طرزعمل دیکھ،تو انہوں نے ایک دوسرے کو آنکھوں آنکھوں میں یہ بتایا کہ حضورِاکرم کل کیافرمارہے تھے،آپ نے ابورومی سے دریافت فرمایا،ابورومی،کل
تم سے کونسا اچھاکام سرزد ہواہے،اس نے کہا،یارسول اللہ آپ مجھ سے آپ کس بھلائی کی توقع کرسکتے ہیں میں تو بدترین انسان ہوں،حضورِاکرم نے فرمایا،تجھے مبارک
ہو،کہ اللہ تعالیٰ نے تیری رہائش کو جنت میں بدل دیاہے،کیونکہ خداتعالیٰ کافرمان ہے،
یمحواللہ مایشاء
و یثبت وعندہ ٗام الکتاب
،
ابن مندہ اور ابونعیم نے ان کاذکرکیا ہے۔