ابوسنان اشجعی،حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بروعِ دخترِ واشق کے بارے میں جوفیصلہ دیاتھا ابوسنان اس کے عینی شاہد ہیں،بروایتے ان کانام معقل بن سنان
تھا۔
خطیب عبداللہ بن احمد نے باسنادہ ابوداؤد وطیالسی سے،انہوں نے ہشام سے ،انہوں نے قتادہ سے، انہوں نے جلاس بن عمروسے،انہوں نے عبداللہ بن عتبہ سےروایت کی،کہ
عبداللہ بن مسعود کے پاس ایک عورت کا مقدمہ لایاگیا،جس کا خاوند فوت ہوچکاتھا،لیکن نہ تو اس نے مجامعت کی تھی اور نہ اس کامہرمقررکیا تھا،کہ وہ اس کے بارے
میں فتوٰی دیں،انہوں نے ایک مہینے بعد فیصلہ دینے سے پہلے دعاکی،اے خدا،اگرمیرافیصلہ درست ہے،تومیری طرف سے ہے،اگرغلط ہے تو میرے فہم کا قصور ہے،انہوں نے
فیصلہ کیاکہ اس عورت کو خاوند کے خاندان کی خواتین کامہرمثل ملے گا،اوروہ میراث کی حق دارہوگی،اورحسب معمول عدت بسرکرناہوگی،اس پر بنواشجع کاایک آدمی
اٹھا،اور کہنے لگا،کہ رسولِ کریم نے ہمارے قبیلے کی ایک لڑکی بروع دختر واشق کے متعلق ایساہی فیصلہ صادر فرمایاتھا،ابنِ مسعود نے حکم دیا،کہ گواہ پیش کرو،اس
پر ابوسنان اور جراح اشجعی نے شہادت دی، تینوں نے ذکرکیاہے۔