ابوسرمہ بن قیس انصاری،مازنی ازبنومازن بن نجار،ایک روایت میں ہے کہ وہ عدی بن نجارسے تھے،اوربقول عمراول روایت کے اکثرقائل ہیں۔
بقول ابونعیم یہ صاحب ابوصرمہ بن ابوقیس انصاری ہیں،نام مالک بن قیس تھا،غزوات میں شریک رہے،بقول ابوعمران کا نام مالک بن قیس یا لبابہ بن قیس یا قیس بن
مالک بن ابوانس یا مالک بن اسد تھا،وہ اپنی کنیت سے مشہورتھے،اورتمام غزوات میں شریک رہے،ان سے محمد بن قیس اور ابن محیر یز لولؤہ نے روایت کیاسماعیل
اورابراہیم وغیرہ نے باسنادہم تاابوعیسیٰ،قتیبہ سے، انہوں نے لیث سے،انہوں نے یحییٰ بن سعید سے ،انہوں نے محمد بن یحییٰ بن حبان سے،انہوں نے لولؤہ سے،انہوں
نے ابوصرمہ سے روایت کی،حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،جوشخص کسی کو دکھ دیتاہے،اللہ اسے دُکھ دیتاہے،جوشخص کسی کو تنگ کرتاہے اللہ اسے تنگی میں
مبتلاکردیتاہے۔
ضحاک بن عثمان نے محمد بن یحییٰ بن حبان سے،انہوں نےابن محریز سے روایت کی کہ ابوسعید خدری اورابوصرمہ نے انہیں بتایا،کہ غزوۂ بنومصطلق میں کچھ لونڈیاں
ہمارے ہاتھ آئیں،بعض نے چاہا، انہیں بیوی بنالیں بعض نے چاہا کے ان سے تمتع کریں،اورپھربیچ ڈالیں،اس کے بعد عزل کاعمل زیر بحث آیا،بعض نے اسے
جائزسمجھا،چنانچہ حضورِاکرم کی خدمت میں حاضرہوئے،آپ نے منع فرمایا،اورکہا،کہ اللہ تعالیٰ نے قیامت تک آنے والی روحوں کی تخلیق فرمادی ہے، مندرجہ ذیل
اشعار ابوصرمہ کے ہیں۔
۱۔لناحرم یزول الحق فیھا واخلاق یسودبھا الفقیر
ترجمہ۔ہماراایساگروہ ہے کہ جس میں حق ہمیشہ متحرک رہتاہے اورہم ایسے اخلاق کے مالک ہیں، جوفقیرکوسیادت عبارکرتے ہیں۔
۲۔ویصبح للعشیرۃ حیث کانت اذاملئت من الغش الصدور
ترجمہ۔اوریہ گروہ جہاں بھی ہو معاشرے میں اجالاکردیتاہے،جب سینے کدورتوں سے لبریز ہورہے ہوں۔
۳۔و حلم لا یسوع الجھل فیہ واطعام اذا قحط الصبر
ترجمہ۔یہ اسے حلم کے مالک ہیں کہ جہالت اس میں سرایت نہیں کرسکتی اورکھاناکھلاتے ہیں،ایسے حالات میں جب صابر آدمی بھی صبرسے اکتاجاتاہے۔
۴۔بذات عد علی من کان فیھا نحود بہ قلیل او کثیر
ترجمہ۔ہم اپنے مال سے تھوڑی بہت ہراس شخص کی مددکرتے ہیں،جواس جماعت میں ہوں۔
تینوں نے انکاذکرکیا ہے۔