ابوسودتمیمی،ابن قانع نے ان کانسب یوں بیان کیا ہے،حسان بن قیس بن ابی اسود بن کلب بن عدی بن مالک بن عذانہ بن یربوع بن حنظلہ بن مالک التمیمی حنظلی،وکیع بن
اسودکے والد تھے،ایک روات کی رُو سے وکیع بن حسان بن ابوسود کے داداتھے،جوداداسے منسوب تھے،وکیع وہی ہیں جنہوں نے خراسان میں فتنہ برپا کیاتھا،اورقتیبہ بن
مسلم کوجوحاکمِ خراسان تھا،قتل کردیا تھا،یہ سلیمان بن عبدالملک کی حکومت کا ابتدائی دورتھا،پھر وکیع کو معزول کردیاگیا،دیکھئے الکامل فی التاریخ،ابواسود نے
حضوراکرم سے روایت کی۔
ابنِ ابی حبہ نے باسنادہ عبداللہ بن احمد سے،انہوں نے والد سے ،انہوں نے یحییٰ بن آدم سے ،انہوں نے عبداللہ بن مبارک سے،انہوں نے معمرسے،انہوں نے بنوتمیم
کے ایک شیخ سے،انہوں نے ابوسودسےروایت کی حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،دوسروں کا مال ہڑپ کرنے کے لئے جھوٹی قسم کھانے سے رحم بانجھ
ہوجاتاہے،عبدالرزاق نے معمر سےبھی اسی طرح روایت کی ہے، ابنِ درید کہتے ہیں،کہ وکیع کے داداابواسودمجوسی تھےجوبعدمیں اسلام لائے تھےاوریہ بعید نہیں، کیونکہ
بنوتمیم کے قبائل،ایرانیوں کے قرب وجوار میں تھےاورانکے زیرتسلّط تھے،نیزاسلام سے پہلے کئی عرب قبائل نے عیسائیت قبول کرلی تھی،مثلابنوتغلب اوربنوشیباق
اورغسان کے بعض افراد نے اورتھوڑے سے مجوسی ہوگئے تھے،اوریہودی یمن میں تھے،تینوں نے ان کا ذکرکیاہے۔