ابوطلیق یاابوطلق رضی اللہ عنہ پہلی روایت درست ہے،انہیں صحبت ملی،مختار بن فلفل نے طلق بن حبیب سے،انہوں نے ابوطلیق سے روایت کی،کہ ان سے ام طلیق نے حج کے
لیے ایک اونٹ مانگا، میں نے اس سے کہا،کیاتویہ حج فی سبیل اللہ اداکرے گی،اس نے کہا،اگرتومجھے اونٹ دیگا تومیں یہ حج فی سبیل اللہ اداکروں گی،میں نے حضورصلی
اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاوہ ٹھیک کہتی ہے،اگرتواسے اونٹ دے گا،توتیرایہ عمل فی سبیل اللہ شمارہوگا،اور اسی طرح حضور
صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے ،کہ رمضان میں عمرے کا ثواب حج کے برابر ہے، تینوں نے ان کا ذکرکیا ہے۔