ابوعقرب البکری،ایک روایت میں کنانی ہے،ایک اورروایت کے مطابق،ان کا تعلق بنولیت بن بکر بن عبدمناہ بن کنانہ سے تھا،یہ ابوعمرکاقول ہے،ابن مندہ اور ابونعیم
انہیں کنانی بتاتے ہیں،ابونوفل کہتے ہیں،کہ وہ ابونوفل بن ابوعقرب کے والد تھے،ان کے نام میں اختلاف ہے،خلیفہ کہتے ہیں،ان کانام خالد بن بجیر تھا،اورایک
روایت کے مطابق ان کا نام عویج بن خویلد بن خالد بن عمروبن حماس بن عویج تھا،ایک روایت میں ہے کہ ابوعقرب کا نام معاویہ بن خویلد بن خالد بن بجیر بن عمروبن
حماس بن عویج بن بکر بن عبدمناہ بن کنانہ تھا،اوریہی رائے ازدی موصلی کی ہے،لیکن یہ امر مفید مطلب نہیں،اورمعاویہ کے بیٹے کانام ابونوفل تھا،خلیفہ انہیں
بصری کہتاہے اورواقدی کے نزدیک وہ مکی ہیں،اوران سے ان کے بیٹے ابونوفل نے روایت کی،اورابن ماکولا نے ان کا سلسلۂ نسب ازدی کی طرح ہی بیان کیاہے،لیکن انہوں
نے ابوعقرب کانام معاویہ نہیںاورعویج کو عریج لکھاہے۔
الخطیب عبداللہ بن احمدبن محمد نے باسنادہ ابوداؤد طبالسی سے،انہوں نے ابوبجیر سے،انہوں نے محمد بن شاذان سے،انہوں نے عمروبن حکام سے،انہوں نے اسود بن
شیبانی سے،انہوں نے ابونوفل بن ابوعقرب سے،انہوں نے اپنے والد سےروایت کی کہ انہوں نے حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روزے کے بارے میں دریافت کیا،آپ صلی
اللہ علیہ سلم نے فرمایامہینے بھر میں ایک روزہ رکھ لے، انہوں نے اضافے کا مطالبہ کیا،آپ بہ مشکل مہینے میں تین دنوں پر راضی ہوئے، تینوں نے ان کا
ذکرکیاہے۔
ابن اثیرلکھتے ہیں،کہ ابوعمرکے قول بکری اوردوسری روایت کنانی میں کوئی تناقص نہیں،کیوں کہ ان کا تعلق بنوبکر بن عبدمناہ بن کنانہ سے ہے،چنانچہ وہ لشی بکری
اور کنانی شمارہوتے ہیں،اور یہ بنوبکربن وائل سے نہیں ہیں۔
رہاعَوِیج کامعاملہ،اس کا صحیح تلفّظ اورکتابت عُرِیج ہے،کیونکہ جن کتابوں سے میں نے امدادلی ہے، وہ حددرجہ صحیح ہیں اوران میں غلطی کی گنجائش نہیں
ہے،اوربعض کتابوں کے حاشیہ پر لکھادیکھا گیا ہے کہ ابوعمرنے اس کا نام عَوِیج تحریر کیا ہے،حالانکہ یہ لفظ عُریج ہے،اگرچہ بعض کتابوں میں عویج درج ہے،لیکن
صحیح عُریج ہےجوابوعقرب کے اجداد میں کسی کا نام تھا۔
امیر ابونصر لکھتے ہیں کہ یہ لفظ عُرَیج ہے جو بکر بن عبدمناہ بن کنانہ سے ہےاورابونوفل بن ابوعقرب عریجی اسی خاندان سے تھا،اسی طرح ابن الکلبی نے کئی مقام
پر اس کا تلفظ ضبط کیا ہے،اورعریج بن بکربن عبدمناہ بن کنانہ لکھاہے،اورابونوفل بن عمروبن ابوعقرب بن خویلد بن خالد بن بجیر بن عمرو بن حماس بن عریج ان سے
تھے،اوریہ بنوعریج کا خاندان ہے،اور مدینے میں اب بھی ان کے کچھ لوگ رہتے ہیں،اورجس شخص نے انہیں لیشی شمارکیاہے،وہ غلطی پر ہے،واللہ اعلم۔