عائشہ دخترقدامہ بن مظعون قرشیہ جمحیہ،اس خاتون اور ان کی والدہ رائطہ دختر سفیان خزاعیہ نے آپ سے بیعت کی،عبدالوہاب بن ابوحبہ نے باسنادہ عبداللہ بن احمد سے
،انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے ابراہیم بن ابوالعباس اور یونس المعنی سے،انہوں نے عبدالرحمٰن بن عثمان بن ابراہیم بن محمد بن حاطب سے،انہوں نے اپنے والد سے
،انہوں نے اپنی والدہ عائشہ سے روایت کی،کہ وہ خوداور ان کی والدہ دختر سفیان حضورِاکرم کی خدمت میں حاضر تھیں،اور حضور خواتین سے بیعت لے رہے تھےاور فرمارہے
تھے کہ میں تم سے ان امور پر بیعت لے رہاہوں،کہ تم شرک نہیں کروگی،نہ چوری اور نہ زناکروگی اور نہ اولادکوقتل کروگی اور نہ کسی پر جھوٹا الزام لگاؤ گی اور نہ
میری نافرمانی کروگی،عورتوں نے سرجھکا رکھے تھے،فرمایا،کہو،ہاں ہم ان احکام کی تعمیل بہ قدر استطاعت کریں گی،وہ ہاں کہے جاتی تھیں اور میں بھی ماں کے کہنے پر ان
کی نقل کئے جارہی تھی، تینوں نے ذکر کیا ہے۔