احمدبین عبدالرید بن حسین بخاری: قوام الدین لقب رکھتے تھے،آپ کے باپ بھی اپنے وقت کے امام فاضل شیخ کبیر،ثقہ حافظ،مترجفی العلوم تھے جن سے آپ نے علم حاصل کیا اور افقہ زمان و علامۂ دوراں ہوئے اور امام محمد کی جامع صغیر کی شرح تصنیف کی اور آپ سے آپ کے بیٹے صاحب خلاصہ نے فقہ پڑھی۔ صاحب ہدایہ نے آپ سے بسند متصل یہ حدیث آنحضرت سے روایت کی ہے قال (ﷺ)مامن شئی بدیٔ یوم الاربعاء الاتم یعنی رسول اللہﷺنے فرمایا کہ ایسی کوئی چیز نہیں جو بدھ کے روز شروع کی جائے اور پوری نہ ہو،اسی لیے صاحب ہدایہ ابتداء سبق نئی کتاب کا بھد کے دن پر موقوف رکھتے تھ چنانچہ اس سنیت صاحب ہدایہ کا اتباع آج تک علماء میں چلا آتا ہے اور سب لوگ یہی خیال کرتے ہیں کہ جو کتاب بدھ کے دن شروع کی جائے اس کو خدا تھوڑے ہی دنوں میں انجام بخیر کردیتا ہے۔
فوائد البہیہ میں لکھا ہے کہ اگر چہ صحت اس حدیث میں بعض محدثین کو کلا ہے مگر جلد انجام ہونے کام میں حکمت یہ ہے کہ دیگر احادیث صحیحہ سے مستنبط ہوتا ہے کہ بدھ کے روز جو وقت درمیان ظہر و عصر کے ہے وہ مستجاب الدعوات ہے۔چونکہ دستور ہے کہ آدمی جب کسی کام کو شروع کرتا ہے تو اس کے جلد انجام ہونے کے لیے ضرور دعا کرتا ہے پس جب اس نے بدھ کے روز وقت مذکور پر کسی کتاب یا کام کو شروع کیا اور اس کے جلد ختم ہونے کے لیے دعا مانگی تو وہ البتہ جلد ختم ہو جاتا ہے۔[1]
1۔ وفات حدود ۵۰۰ھ
(حدائق الحنفیہ)