اَکدر بن ہمام ایک صحابی تھے،ابومحمدقاسم بن علی بن عساکردمشقی نے کتابتہً ابوالوفاء عبدالواحد بن احمد الشرانی سے،انہوں نےابوطاہربن محمودسے،انہوں
نےابوبکربن مقری سے،انہوں نے ابوالعباس بن قتیبہ سے،انہوں نے حرملہ سے،انہوں نے ابنِ وہب سے،انہوں نے عمروسے، انہوں نے سعیدبن ابی ہلال سے،انہوں نے خدیج بن
صوفی الحجری سےروایت کی کہ انہوں نے اکدربن ہمام کوکہتے سُنا کہ مجھے حضورِاکرم کےایک صحابی نے بتایاکہ ہم ایک دن مسجدنبوی میں بیٹھے تھے،کہ ہم نے ایک
نوجوان سےکہا،جاؤ،اوررسولِ اکرم سےدریافت کروکہ کونساعمل جہاد کے ہم پلہ ہے،وہ دودفعہ حاضر خدمت ہوا،اوردونوں بار آپ کاجواب تھا،
لاشیئ،
اس کےبعدہم نے مشورہ کیا،کہ اگرتیسری باربھی حضورِاکرم کاجواب وہی ہو،توپھردریافت کیاجائے کہ اس کے قریب قریب کونساعمل ہے،چنانچہ حضورِاکرم سےوہی سوال
کیاگیا،آپ نے فرمایا،خوش کلامی، صائم الدہرہونااورہرسال حج کرنا،ان کامقابلہ کوئی اورعمل نہیں کرسکتا، ابونعیم نے ذکرکیاہے۔