اخوند ملّا محمد کمال الدین[1]
اخوند ملّا محمد کمال الدین برادر مولانا محمد جمال الدین: بڑے عالم فاضل شیخ کامل جلال دقائق کشاف حقائق جامع علوم نقلیہ و عقلیہ تھے جس طرح آپ کے بھائی کی جہت تقویٰ کی طرف راجح تھی،اسی طرح آپ کو نسبت علمی غالب تھی اور باوجود اس کے آپ مجموعۂ علم و عمل و زہد و تقویٰ تھے مدت تک سیالکوٹ و لاہور میں مسند تدریس و تلقین پر متمکن رہ کر دور نزدیک کے لوگوں کو علوم ظاہری و باطنی سے مستفیض فرماتے رہے چنانچہ شیخ احمد مجد الف ثانی اور مولانا عبد الحکیم سیالکوٹی نے علوم ظاہری آپ سے ہی حاصل کر کے کمالیت حاصل کی۔وفات آپ کی ۱۰۱۷ھ میں شہر لاہور میں واقع ہوئی لیکن قبر آپ کی فی زماننا مفقود الخبر ہے۔ ’’حدیقۂ فیض‘‘ تاریخ وفات ہے۔
1۔ قاضی کمال بن موسیٰ کاشمیری ’’نزہۃ الخواطر‘‘(مرتب)
ا
اخوند ملّا محمد کمال الدین برادر مولانا محمد جمال الدین: بڑے عالم فاضل شیخ کامل جلال دقائق کشاف حقائق جامع علوم نقلیہ و عقلیہ تھے جس طرح آپ کے بھائی کی جہت تقویٰ کی طرف راجح تھی،اسی طرح آپ کو نسبت علمی غالب تھی اور باوجود اس کے آپ مجموعۂ علم و عمل و زہد و تقویٰ تھے مدت تک سیالکوٹ و لاہور میں مسند تدریس و تلقین پر متمکن رہ کر دور نزدیک کے لوگوں کو علوم ظاہری و باطنی سے مستفیض فرماتے رہے چنانچہ شیخ احمد مجد الف ثانی اور مولانا عبد الحکیم سیالکوٹی نے علوم ظاہری آپ سے ہی حاصل کر کے کمالیت حاصل کی۔وفات آپ کی ۱۰۱۷ھ میں شہر لاہور میں واقع ہوئی لیکن قبر آپ کی فی زماننا مفقود الخبر ہے۔ ’’حدیقۂ فیض‘‘ تاریخ وفات ہے۔
1۔ قاضی کمال بن موسیٰ کاشمیری ’’نزہۃ الخواطر‘‘(مرتب)