الصبعتہ دخترحضرمی،بقول جعابی حضری کا نام عبداللہ بن عمار بن ربیعہ تھا،یہ خاتون علاء بن حضرمی کی ہمشیرہ اور طلحہ بن عبیداللہ کی والدہ تھیں،جعفر نے ان کا ذکر
اس حدیث میں جو عبداللہ بن رافع نے اپنے والد سے روایت کی،کیاہے،وہ بیان کرتے ہیں کہ صبعہ دختر حضرمی گھر سے نکلیں،اور میں نے انہیں اپنے بیٹے طلحہ بن عبیداللہ
کو یہ کہتے سنا،کہ عثمان بن عفان کا محاصرہ سخت ہوگیا ہے،کیا اچھا ہو،اگر تو اس معاملے میں مصالحت کے لئے گفتگو کرے،تاکہ یہ مصیبت ان سے ٹل جائے۔
بلاذری نے واقدی سے روایت کی،کہ یہ خاتون حضورِاکرم کے عہد میں فوت ہوئیں،اور مجھ آل طلحہ کے کسی آدمی نے بتایا ،کہ وہ اسلام لائیں اور یہ قول اس شخص کے قول
سے زیادہ مشتبہ ہے،جس نے کہاتھا،کہ وہ حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے یوم شہادت تک زندہ رہیں،ابوموسیٰ نے ذکر کیا ہے۔