الیمن،یحییٰ بن عمارہ بن حزم نےبنویمن کےایک شخص سے،وہ کہتےہیں کہ ابوطالب کی وفات میں حضورکی خدمت میں حاضرہوامیں نےدل میں کہا،کہ میں ضرور آپ کی خدمت میں
حاضرہوں گا، اورآپ کی گفتگو سنوں گا،میں آپ کےگھرمیں داخل ہوااورپانی طلب کیا،آپ کی ایک صاحبزادی نےاٹھ کرایک پیالے میں مجھےپانی دیا،مجھےاس سے ایسی
خوشبوآئی کہ سبحان اللہ!اس سے حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نےپانی پیاتھا،میں نے آپ کوفرماتے سنا،اے اللہ تواس سے دوگنابھلائی کر، جومحمدسےبھلائی
کرے،ابوطالب کےبعدخدیجتہ الکبریٰ مرگئی،اورآپ پرغم ٹوٹ پڑے، ابونعیم نےذکرکیاہے۔
ان حضرات کاذکرجنہیں حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صِرف صحبت نصیب ہوئی