علی بن احمد بن عبد الواحد بن عبد المنعم بن عبد الصمد طرسوسی: ماہِ رجب ۶۶۹ھ میں پیدا ہوئے۔آپ نجم الدین ابراہیم طرسوسی صاحبِ فتاویٰ طرسوسیہ کے باپ تھے۔عماد الدین لقب تھا،اور قاضی القضاۃ کے نام سے پکارے جاتے تھے۔علم ابی العلاء محمود فرضی اور بہاء الدین ابی جابر ایوب بن النحاس حلبی سے حاصل کیا۔ ۷ ۔۔۔۔
علی بن احمد بن عبد الواحد بن عبد المنعم بن عبد الصمد طرسوسی: ماہِ رجب ۶۶۹ھ میں پیدا ہوئے۔آپ نجم الدین ابراہیم طرسوسی صاحبِ فتاویٰ طرسوسیہ کے باپ تھے۔عماد الدین لقب تھا،اور قاضی القضاۃ کے نام سے پکارے جاتے تھے۔علم ابی العلاء محمود فرضی اور بہاء الدین ابی جابر ایوب بن النحاس حلبی سے حاصل کیا۔ ۷۲۷ھ میں دمشق کی قضاء آپ کے سپرد ہوئی،پھر کچھ مدت کے بعد اس کو آپ نے اپنے بیٹے کے لیے چھوڑ دیا اور کئی ایک مدارس میں درس دیا۔آپ قرآن شریف بڑی جلدی پڑھا کرتے تھے یہاں تک کہ نماز تروایح میں تین ساعت یعنی سارے ساتھ گھڑی میں تمام قرآن ختم کرلیا کرتے تھے اور کئی دفعہ ارکان و اعیان کے حضور میں آپ نے دوثلث ایک ساعت میں تمام قرآن پڑھ دیا جیسا کہ شیخ عبدالقادر صاحبِ جواہر مضیہ اور علی قاری نے لکھا ہے،اگر چہ اس قدر تیزی سے قرآن شریف ختم کرناسامعین کے استعجاب کا باعث ہے مگر یہ بات ان کی کرامات میں سے تھی اور اس وصف کے بہت سے قاری گذرے ہیں یہاں تک کہ بعض ان سے روزہ مرہ چار ختم روز اور چار ختم رات کو قرآن شریف کے کیا کرتے تھے جیسا کہ اماِ نووی اور صاحب اتقان وغیر ہم نے لکھاہے پس اس سے انکار کرنا ایسا ہے جیسا صدور خوارق سے انکار کرنا۔وفات آپ کی ۷۳۲ھ[1]میں ہوئی۔’’مشہور قلیم‘‘تاریخ وفات ہے۔
1۔ ولادت ۶۶۵ھ وفات ۷۴۸ھ’’جواہر المضیۃ‘‘(مرتب)
حدائق الحنفیہ