علی بن حسن بن محمد بن ابی جعفر بلخی: ابو الحسن کنیت اور بوہان بلخی کے نام سے مشہور تھے۔شہر سکندر میں جو نواحی طحار ستان علاقہ بلخ میں واقع ہے،پیدا ہوئے۔امام جلیل القدر کثیر العلم مشہور زمان ممدوح دوران تھے،بخارا میں برہان الدین کبیر عبدالعزیز عمرو بن مازہ سے تفقہ کیا یہاں تک کہ فقہ اور اصول فقہ میں فائق ہوئے اور علم کو بلاد اسلام میں پھیلایا اور دمشق میں آکر درس و تدریس کا کام دیا۔آپ سے عبدالرشیدولوالجی و محمد بن یوسف بن علی عقیلی اور بدر ابیض یوسف وغیرہم نے تفقہ کیا۔ کہتے ہیں کہ جب آپ کو امور دینیہ میں کوئی مہم آن پڑتی تو آپ نماز سے استمداد کرتے اور غسل کیا کرتے تھےایک دن صبح کی نماز پڑھ رہے تھے کہ آیت ’’منہم ابی البخ‘‘ پڑھتے بسبب گریہ وزاری کے بند ہوگئے جب گریہ تھم گیا تو پھر آپ نے نماز کو از سر نو پڑھا اور غسل کر کے گھر میں داخل ہوئے اور پھر گھر سے باہر نہ نکلے یہاں تک کہ ماہ شعبان ۵۴۸ھ میں فوت ہوئے۔’’تاج انجمن‘‘ تاریخ وفات ہے۔
(حدائق الحنفیہ)