علی بن جعد بن عبید جوہر بغدادی : امام ابو یوسف کے اصحاب میں سے حافظ حدیث ثقہ معتمد متقن صدوق تھے۔ ابو الحسن کنیت تھی ۔بنی ہاشم کے غلام آزاد کردہ تھے، امام ابو حنیفہ کو دیکھا اور ان کے جنازے پر حاضر ہوئے۔آپ نے حدیث کو جریری بن عثمان و شعبہ و ثوری وامام مالک وابن ابی ذئب ومعرف بن واصل شبا ن بن عبد الرحمٰن وصخر بن جویریہ وعبد الرحمٰن بن ثابت بن ثوہان وقیس بن الربیع ویز ید بن عمرالتشتری وابی اسحٰق انفرازی و محمد بن راشد مکحولی اور مبارک بن فضالہ وغیر ھم سے سُنا اور روایت کیا اور آپ سے امام بخاری وابو داؤد ویحییٰ بن معین وابو بکر بن ابی شیبہ وابو قلابہ وزیاد بن ایوب وخلف بن سالم واسحٰق بن ابی اسرائیل وابو زرعہ یعقوب بن شیبہ و موسیٰ بن ہارون و صالح بن محمد اسدی وابن ابی الدینار وابراہیم الخرلی وابو یعلیٰ وابو القاسم عبد اللہ محمد البغوی وغیر ہم نے روایت کی۔
جعفر طیالسی ابن معین سے روایت کرتے ہیں کہ آپ بغداد کے لوگوں میں سے شعبہ کی روایت میں اثبت ہیں ۔ ابو حاتم نے کہا ہے کہ میں محدثین میں سے آپ کے سوا کسی کو نہیں دیکھا کہ وہ ایک لفظ پر حدیث بیان کرتا ہو اور اس کو متغیر نہ کرتا ہو، عبدوس کہتے مجھ کو معلوم نہیں کہ میں نے آپ سے زیادہ کسی حافظ سے ملاقات کی ہو ، اس پر محاطی نے کہا کہ وہ تو عقیدہ جہم کے ساتھ متہم ہیں ، عبدوس نے جواب دیا کہ ایسا ہی کہا گیا ہے لیکن اصل میں ایسا نہیں بلکہ آپ کا بیٹا حسن جو بغداد کا قاضی ہے،جہم کے قول کا قائل ہے۔آپ ۱۳۶ھ میں پیدا اور ۲۳۲ھ میں فوت ہوئے۔ ’’ کعبہ دین و دنیا‘‘ آپ کی تاریخ وفات ہے۔
(حدائق الحنفیہ)