حضرت علامہ صاحبزادہ عزیز احمد، سیال شریف علیہ الرحمۃ
استاذ العلماء حضرت مولانا صاحبزادہ عزیز احمد بن حضرت علامہ مولانا عبدالحمید علاقہ سون سکسیر ضلع سرگودھا کے موضع مقام شریف کفری میں پیدا ہوئے۔ آپ کا تعلق اعوان خاندان سے ہے اور آپ کے والد ماجد مقام شریف کفری کے سجادہ نشین ہیں۔
آپ کے والد ماجد جید عالم ہیں، چنانچہ آپ نے ابتدائی کتب شرح جامی تک اپنے والد ماجد سے پڑھیں اور بقیہ کتب درسِ نظامی جامعہ قطبیہ اوچھالہ ضلع سرگودھا اور جامعہ معظمیہ مرولہ شریف، (سرگودھا) میں حضرت مولانا حافظ سدیدالدین سجادہ نشین مرولہ شریف، مولانا قطب الدین (اوچھالہ) اور مولانا عبدالشکور (مرولہ شریف) سے پڑھ کر کتبِ احادیث کا درس جامعہ رضویہ مظہرِ اسلام فیصل آباد میں حضرت محدثِ اعظم پاکستان مولانا محمد سردار احمد قدس سرہ سے لیا اور وہیں سے ۱۳۷۶ھ/ ۱۹۵۶ء میں سندِ فراغ حاصل کی۔
آپ نے آغازِ تدریس جامعہ نقشبندیہ رضویہ سانگلہ ہل سے کیا۔ سات سال بعد دارالعلوم ضیاء شمس الاسلام سیال شریف میں صدر مدرس کی حیثیت سے تقرری ہوئی جو ابھی تک برقرار ہے۔ تدریس کے علاوہ آپ جامع مسجد مدنی سمن آباد فیصل آباد میں خطبۂ جمعہ ارشاد فرماتے ہیں، جبکہ اس سے پہلے کچھ عرصہ تک بولے دی جھگی فیصل آباد میں جمعہ پڑھاتے رہے ہیں۔
آپ کے خاندان کا روحانی تعلق دربارِ عالیہ سیال شریف سے ہے۔ آپ کے والد ماجد مولانا عبدالحمید، حضرت خواجہ محمد ضیاء الدین رحمہ اللہ کے دست حق پرست پر بیعت ہوئے۔ جدِّ امجد مولانا عبدالعزیز نے حضرت خواجہ شمس الدین رحمہ اللہ سے شرفِ بیعت حاصل کیا اور آپ حضرت خواجہ قمر الدین مدظلہ سجادہ نشین آستانہ عالیہ سیال شریف کے روحانی سلسلہ میں داخل ہیں۔
فنِّ تدریس کے ساتھ ساتھ آپ فن تحریر سے بھی بہرور ہیں، چنانچہ اس وقت تک آپ نے چار کتابیں تصنیف فرمائیں جو درج ذیل ہیں:
۱۔ من و تو (غیر مطبوعہ)
۲۔ محمد عبدہ (غیر مطبوعہ)
۳۔ سخنہائے گفتنی (مطبوعہ)
۴۔ دعا بعد نماز جنازہ (مطبوعہ)
آپ کے چند مشہور تلامذہ کے اسماء گرامی یہ ہیں:
۱۔ مولانا غلام قمرالدین مدرس جامعہ امجدیہ کراچی
۲۔ مولانا مقبول احمد، مدرس جامعہ حنفیہ سیالکوٹ
۳۔ مولانا محمد لقمان، ساہیوال
۴۔ مولانا محمد بخش، مدرس جامعہ عیسیٰ خیل
۵۔ مولانا محمد فاضل، آزاد کشمیر
۶۔ مولانا غلام مرتضیٰ، مدرس قمرالاسلام نوشہرہ، سرگودھا
۷۔ مولانا محمد امین، مدرس جامعہ مقام شریف، کفری
آپ کے ایک صاحبزادہ مسمی حامد عزیز ہیں جو ابھی زیرِ تعلیم ہیں۔[۱]
[۱۔ حضرت صاحبزادہ کی اجازت سے یہ تمام کوائف محمد شرف الدین صاحب نے مرتب کے نام ارسال کیے جس کے لیے مرتب ان کا ممنون ہے۔]
(تعارف علماءِ اہلسنت)